9 اگست کا دن جاپان کی تاریخ کا ایک اہم دن ہے جسے جاپان اور جاپانی عوام کبھی نہیں بھلاسکتے۔ اس دن ناگاساکی پر امریکہ نے جاپان پر ایٹم بم گرا کر بربریت کی ایک نئی تاریخ رقم کی ۔ کل اسی ایٹمی حملے کی 80 ویں برسی کے موقع پر ناگاساکی کے ہزاروں افراد نے خاموشی اور دعا کے ذریعے ماضی کے اس المناک واقعے کو یاد کیا۔ جاپانی عوام 9 اگست کو امریکہ کی جانب سے گرائے گئے ایٹم بم کی یاد مناتے ہیں جس نے لمحوں میں ہزاروں جانیں لے لی اور آنے والے مہینوں میں اس کی تابکاری نے مزید ہزاروں زندگیاں نگل لیں۔
جاپانیوں کے نزدیک یہ دن محض ماضی کے غم کو دہرانے کا موقع نہیں، بلکہ یہ مستقبل کے لیے ایک اہم پیغام بھی ہے جو ایٹمی ہتھیاروں کے مکمل خاتمے اور جنگ سے گریز پر زور دیتا ہے۔
کل کی تقریب میں ناگاساکی کے میئر شیرو سوزوکی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خبردار کیا کہ موجودہ عالمی تنازعات، اگر بے قابو رہے، تو دنیا کو دوبارہ ایٹمی جنگ کے دہانے پر پہنچا سکتے ہیں۔ انہوں نے اقوامِ متحدہ کے چارٹر کی روح پر عمل کرنے اور ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے کے لیے عملی منصوبہ پیش کرنے پر زور دیا۔
ناگاساکی کے میئر کا پیغام صرف ایک رومی کاروائی نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیئےایک واضح پیغام تھا کہ یہ صرف جاپان کا مسئلہ نہیں بلکہ پوری انسانیت کا بحران ہے۔ جنگ اور تباہی سے بچنے کا واحد راستہ عالمی سمجھ بوجھ، یکجہتی اور مثبت سفارت کاری ہے
جاپان دنیا کا واحد ملک ہے جس نے ایٹمی حملہ برداشت کیا، اور اس تلخ تجربے کے بعد اس نے طویل المدتی امن پسندی کو اپنی قومی پالیسی کا حصہ بنایا۔ اگرچہ جاپان ابھی تک ایٹمی ہتھیاروں پر مکمل پابندی کے معاہدے میں شامل نہیں ہوا ہے، لیکن اس نے بارہا ایٹمی ہتھیاروں کے خاتمے اور جنگ سے گریز کا عزم ظاہر کیا ہے۔
یہ پالیسی نہ صرف جاپان کے لیے، بلکہ عالمی برادری کے لیے بھی ایک مثال ہے کہ ماضی کے زخموں کو انتقام یا مسابقت کی بجائے، امن اور ترقی کی سمت میں بدلا جا سکتا ہے۔
زرائع ابلاغ کے مطابق تقریب میں شریک ایک 14 سالہ نوجوان دایجی کاواناکا نے کہا کہ یہ دن انہیں اور ان کے ساتھیوں کو امن کی اہمیت سمجھاتا ہے۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ جاپان میں نئی نسل بھی جنگ سے گریز اور پرامن بقائے باہمی کو ترجیح دے رہی ہے۔
ناگاساکی اور ہیروشیما کی یاد انسانیت کو یہ سبق دیتی ہے کہ ایٹمی ہتھیار نہ صرف دشمن کو بلکہ پوری انسانیت کو نقصان پہنچاتے ہیں۔ جاپان کی پالیسیوں میں موجود امن پسندی کا عنصر اس بات کا مظہر ہے کہ ایک ملک، ماضی کی ہولناکیوں سے سیکھ کر، عالمی امن کے لیے مؤثر کردار ادا کر سکتا ہے۔ آج جب دنیا نت نئے تنازعات میں الجھی ہوئی ہے، جاپان کا یہ موقف ہمیں یاد دلاتا ہے کہ امن کا راستہ مشکل ضرور ہے، مگر یہی مستقبل کا واحد محفوظ راستہ ہے۔