تعلیم، صحت، سماجی بہبود، معیشت، زراعت و صنعت اور دیگر شعبوں میں تحقیق و تخلیق کے لیے پُرعزم
انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز پشاور ایک رجسٹرڈ علمی و تحقیقی ادارہ ہے جو 1981ء میں محترم قاضی حسین احمد نے چند دوستوں کی مدد سے اپنی رہائش گاہ میں قائم کیا۔ اس کے تاسیسی ارکان میں ڈاکٹر محمد ساعد، ڈاکٹر سید مراد علی شاہ، پروفیسر فتح الرحمن، ڈاکٹر محمد سلیم، پروفیسر عبد العزیز نیازی اور پروفیسر نسیم صدیقی جیسی قابل شخصیات شامل تھیں۔ ابتدائی دور میں قرآن پاک اور دیگر اسلامی لٹریچر کا روسی زبان میں ترجمہ انجینئر شاہ محمود نے سرانجام دیا۔ اس کے علاوہ بھی کئی موضوعات پر تحقیقی مقالے، مضامین اور کتب شائع کی گئیں۔
2008ء میں ڈاکٹر محمد اقبال خلیل کی قیادت میں اس ادارے کو ایک تھنک ٹینک، مرکز غور وفکر، کے طور پر ازسرنو تشکیل دیا گیا اور نیا انتظامی بورڈ بنایا گیا جس میں پروفیسر سید محمد عباس، ڈاکٹر فخرالاسلام، محمد قاسم جان، عالمگیر آفریدی ،پروفیسر ارباب آفریدی اور پروفیسر ظاہر شاہ جیسی علمی شخصیات شامل ہیں اس دور میں افغانستان، قبائلی علاقےاور خیبر پختون خواہ کے بارے میں علمی و تحقیقی کام ہوا. مزاکرے، سیمینار اور کانفرنسوں کے انعقاد کے ساتھ ایسے معیاری مضامین اور رپورٹس تیار کی گئیں جس سے اس خطے کے مسائل اور اھم واقعات اجاگر کئے گئے۔ افغانستان اور ترکی میں منعقد عالمی کانفرنسوں میں IRS کے نمائندوں نے شرکت کی۔
اب الحمد للہ یہ ادارہ اپنی تعمیر کردہ عمارت میں ایک نئے دور کا آغاز کر رہا ہے۔ ہم تعلیم، صحت، سماجی بہبود، معیشت، زراعت، صنعت اور دیگر شعبہ ہائے زندگی میں علمی، تحقیقی اور تخلیقی کام کریں گے اور دیگر جامعات اور علمی اداروں اور شخصیات کے ساتھ مل کر پاکستان کو ایک اسلامی فلاحی مملکت بنا نے میں اپنا کردار ادا کریں گے انشاءاللہ، ہم اپنے پڑوسی ممالک بالخصوص افغانستان کے ساتھ قریبی تعلقات پروان چڑھانے میں بھی اپنا کردار ادا کریں گے۔
Leave a Reply