Advertisement

پاکستان بزنس فورم کا افطار ڈنر

معروف اسکالر اور لکی ون مال کے سی ای او سعد زبیری نے کہا ہے کہ پاکستان اور رمضان المبارک کا بہت گہرا تعلق ہے ۔ہم نے من حیث القوم ایک بڑی ذمہ داری کو فراموش کردیا ہے ہم نے پاکستان کے مقصد اور نظرئیے کو بھلادیا اور اپنے اپ کو نماز روزہ حج زکوۃ تک محدود کرلیا ہے، اللہ سے پاکستان حاصل کرتے وقت یہاں اسلامی نظام کے نفاذ کا وعدہ کیا تھا ، اس وعدے کی خلاف ورزی پر اللہ نے ہماری زندگی کو تنگ کردیا ہے۔
وہ پاکستان بزنس فورم کراچی کے زیر اہتمام فاران کلب میں افطار ڈنر کے شرکا سے خطاب کررہے تھے ،اس موقع پر حبکو کے ایچ آر کے سربراہ نمیر احمد نے بھی خطاب کیا، سعد زبیری نے کہا ک رمضان اگلے گیارہ ماہ کا ٹریننگ کیمپ ہے لیکن ہم رمضان سے کچھ نہیں سیکھتے، ہماری زندگی پر رمضان کا کتنا اثر ہے ،تجارت میں دھوکا، ناپ تول میں کمی، معیار میں دھوکا،لین دین میں بے ایمانی ہے اور یہ کام پورے زوروشور سے ہورہا ہے ، رمضان میں زوروشور سے عبادت اور ساراسال اللہ سے بغاوت ۔پھر ہم شکوہ کرتے ہیں زندگی تنگ ہوگئی ،وہ تو ہوگی ۔ہم نے دین کو رمضان کے 30 دن تک اور مسجد تک محدود کردیا ہے ،تجارت، دفتر ، کاروبار،عدالت ہر شعبے سے دین کو نکال دیاہے۔ اسلامی نظریہ حیات کو فراموش کردیا ہے اللہ کے دین کو اللہ کی زمین پر نافذ کرنے کی ذمہ داری کو پس پشت ڈال دیا ہے ۔اللہ ہمیں روزے نماز کاثواب ضرور دے گا لیکن اپنی اصل ذمہ داری سے انحراف کی سزا تو اس دنیا ہی میں مل رہی ہے ،اگر ہم ملک کو سنبھالنا اور معیشت کی تنگی کا شکوہ نہیں کرنا چاہتے تو اصل ذمہ داری ادا کریں ۔
حبکو کے ہیڈ اف ایچ آر نمیر احمد نے کہا کہ اللہ نے روزے تقوی پیدا کرنے کے لئیے فرض کئیے، ہمیں خیر امت بنایا کہ ہم نیکی کا حکم دیں اور برائی سے روکیں، اور پاکستان کا قیام بھی اس میں اسلامی نظام کے وعدے کے ساتھ عمل میں آیا،لیکن ہم نے اس ملک میں اسلام کا نظام قائم نہیں کیا،اسلام کو ذاتی عبادات تک محدود کردیا معاشرے سے برائی کے خاتمے کی جدوجہد ترک کردی اور اب نئے شوشے چھوڑے جارہے ہیں کہ پاکستان سیکولرازم کے لئے بنا تھا ،یہ بات تحریک پاکستان کے لاکھوں شہدا کی قربانیوں سے غداری کے مترادف ہے اپنے اسلاف کی قربانیوں اور نظریہ ہاکستان سے انحراف ہے، تقریب کے آخر میں بزنس فورم کراچی کے صدر سہیل عزیز نے معزز مہمانان کو بزنس فورم کی شیلڈز پیش کیں ، بزنس فورم کے جنرل سیکرٹری عامر رفیح نے اسٹیج پر نظامت کے فرائض انجام دئیے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور اپنی تحریر، تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ bisaat.mag@gmail.com پر ای میل کردیجیے۔
error: