ایک لڑکی نے 22سال کی عمر میں شادی کی لیکن اس کے خاوند نے اسے خوش نہ رکھا۔۔۔
جبکہ ایک دوسری لڑکی نے 34 سال کی عمر میں شادی کی اور اس کے خاوند نے اسے بہت خوش رکھا ہوا ہے۔
ایک شخص نے 20 سال کی عمر میں شادی کی لیکن 10 سال بعد بچہ پیدا ہوا، جبکہ ایک دوسرے شخص نے 30 سال کی عمر میں شادی کی اور ایک سال بعد ہی بچہ پیدا ہوگیا۔۔۔
ایک لڑکے نے 23 سال کی عمر میں یونیورسٹی سے فراغت حاصل کی اور جاب کے لیے اس نے پانچ سال انتظار کیا، جبکہ ایک دوسرے لڑکے نے 28سال کی عمر میں یونیورسٹی سے فراغت حاصل کی اور اسی دن اس کو جاب مل گئی۔۔۔
ایک شخص 25 سال کی عمر میں ایک ملٹی نیشنل کمپنی کا سربراہ بنا اور 45سال کی عمر میں فوت ہوگیا جبکہ ایک دوسرا شخص 50 سال کی عمر میں کمپنی کا سربراہ مقرر ہوا اور 90 سال کی عمر میں فوت ہوگیا ۔۔
اپنے ٹائم فریم میں رہ کر کام کیجیے!
بلاشبہ آپ کی ٹائمنگ بہت اچھی چل رہی ہے اور خوب جان لیجیے کہ کوئی بھی شخص نہ آپ سے آگے ہے اور نہ پیچھے، ہر شخص اپنے اپنے درست وقت میں ہے، فقط آپ اپنے اس دائرے میں رہ کر اطمینان سے کام کیجیے جو اللہ سبحانہ وتعالی نے آپ کے لیے مقرر کر رکھا ہے۔۔۔
وقت اللہ کے ہاتھ میں ہے، وہ جیسے چاہتا ہے اور جس کے لیے چاہتا ہے اسے پھیر دیتا ہے، کتنی خوبصورت بات اللہ نے بیان فرمائی:
وَكُلُّ شَىْءٍ عِنْدَه بِمِقْدَارٍ
’’اور اس کے ہاں ہر چیز کی پیمائش اور مقدار ہے‘‘۔
ہر کام اپنے وقت پر ہوتا ہے کیونکہ وقت اللہ کے ہاتھ میں ہے
