آج کا دن اللہ تعالیٰ کی خاص عنایتوں سے معمور رہا۔ صبح ناشتے کے وقت فلپائن کے ممتاز علماء کرام کے ساتھ ایک مفید نشست کا آغاز ہوا، جس میں “ختم نبوت” جیسے اہم عنوان پر نہایت مؤثر انداز سے جوڑ ہوا۔ اس ملاقات میں ان کو اس عظیم مقصد کے لیے ترتیب و حکمت عملی سے آگاہ کیا گیا، تاکہ وہ اپنے علاقوں میں اس پیغام کو بھرپور انداز سے عام کرسکیں۔
فلپائن سے تشریف لانے والے علماء میں مولانا مہدی صاحب (فاضل رائیونڈ)، مولانا محبوب صاحب (بنگلا دیشی نژاد، فلپائن میں مقیم)، مولانا ندیم صاحب (تعلق پنجاب سے، فلپائن میں مقیم) شامل تھے، جنہوں نے اس مجلس کو بہت ہی مؤثر اور نتیجہ خیز بنایا۔
اس مجلس کی ایک خاص برکت یہ بھی تھی کہ مولانا مفتی شیرین زادہ صاحب (فاضل بنوری ٹاؤن کراچی ) بھی شریک تھے، اور آجکل ملائشیا میں مقیم ہیں۔ اس کے علاوہ حضرت مولانا سہیل باوا صاحب بھی پوری مجلس میں موجود رہے، جن سے سبھی شرکاء نے علمی و فکری استفادہ کیا۔
یہ بات بھی کسی نعمت سے کم نہیں کہ یہ ساری سعادت جامعۃ العلوم الاسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن کو حاصل ہے، کیونکہ حضرت مولانا مفتی شیرین زادہ صاحب اور حضرت مولانا سہیل باوا صاحب دونوں ہی اسی عظیم ادارے کے فاضلین میں شامل ہیں۔ گویا آج کے اس بابرکت دن میں بنوری ٹاؤن کے فیض کا عکس ہر سمت نظر آیا۔
اس کے بعد کچھ دیر آرام کا موقع ملا، پھر مولانا فضل کبیر صاحب تشریف لائے۔ دیگر احباب بھی جمع ہوچکے تھے، سب نے اپنے اپنے تعارفات پیش کیے۔ اس مجلس کو مزید رونق اس وقت ملی جب قاری شہزاد صاحب، حفظ کے مدرسے سے، ملاقات کے لیے آئے۔
بعد ازاں ہم شاکرین مسجد (KLCC) پہنچے، جہاں نماز ادا کی۔ اس وقت ہم پاکستان مسجد کی طرف روانہ ہوئے۔
عشاء کے بعد ایک عظیم الشان پروگرام رکھا گیا ، جس کا اہتمام معروف بزنس مین حاجی اسلم صاحب نے کیا تھا، جو کہ ملائیشیا کی معروف کاروباری شخصیت ہیں۔ یہ محفل حضرت مولانا سہیل باوا صاحب کے اعزاز میں منعقد ہو ئی۔
ملائشیا میں فلپائن کے علمائے ختم نبوت کے ساتھ ایک دن
