یہ چار روز، چار دن
تھے کیسے شان دار دن
خزاں نے وار جب کیا
تو بن گئے بہار دن
وہاں تھا خوف ہر طرف
یہاں تھے خوش گوار دن
یہ دن ہمارا ناز ہیں
ہمارا افتخار دن
ہے جن کا ایک ایک پل
ہزار شب، ہزار دن
مٹا ہے اضطراب سب
بنے ہیں یوں قرار دن
جو آکے دے گئے ہمیں
ہمارا اعتبار دن
یہاں ہماری عید ہے
وہاں ہیں دل فگار دن
یہ حوصلوں، شجاعتوں،
شہادتوں کی دین ہیں
یہ دن مرے سپاہیوں
کے رت جگوں کی دین ہیں
جنگِ مئی
