Advertisement

کینیڈا میں دہشت گردی اور سرکاری تنصیبات پر قبضے کا منصوبہ ،4 فوجی گرفتار

کینیڈا کی وفاقی پولیس نے دہشت گردی اور سرکاری تنصیبات پر قبضے کی منصوبہ بندی کرنے والے اپنے ہی 4 انتہا پسند فوجیوں کو گرفتار کرکے ان کی خفیہ ملیشیا کے ارکان کی تلاش شروع کر دی ہے۔یہ فوجی اپنی طاقت کے مظاہرے کے لئے ایک بڑے قتل عام کی تیاری کر رہے تھے۔
ملزمان سے بھاری تعداد میں اسلحہ بھی برآمد کیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق کینیڈا کی خفیہ ایجنسی نے کچھ عرصہ قبل سوشل میڈیا پر ایک سفید فام انتہا پسند گروپ کا سراغ لگا کر نگرانی شروع کی جو انہیں مانٹریال کے مختلف فوجی یونٹس تک لے گئ اور ایک طویل تحقیق کے بعد مارک کبوش،میتھیوز فاربس، رافیل لیگسسی اور سائمن اینگرذ کو مختلف مقامات سے گرفتار کر کے 83 رائفلز، 16 خطرناک بم،11 ہزار گولیاں ، اندھیرے میں دیکھنے والے آلات، بلٹ پروف جیکٹیں اور دیگر خطرناک سامان برآمد کیا،
ملزمان سفید فام انتہا پسند ہیں جو مسلمانوں اور امیگریشن کی بڑھتی ہوئی تعداد کے سخت مخالف ہیں۔
انہوں نے اپنے انتہا پسند نظریات کی ترویج اور حکومت پر طاقت کے ذریعے قبضے کے لئے ایک مسلح ملیشیا قائم کی تھی جسے مختلف مقامات پر فوجی تربیت دی گئی تھی
اور انہیں گلے کاٹنا اور خاموشی سے سر میں گولی مارنا بھی سکھایا گیا تھا،

کینیڈین خفیہ اہلکار ان خطرناک دہشتگردوں کے گروپ میں شامل ہو کر معلومات حاصل کرتے رہے اور اب اس خطرناک ملیشیا کے خلاف کارروائی شروع کردی گئی ہے،
یاد رہے کہ چند برس قبل اسی شہر میں ایک مسلح انتہا پسند نوجوان نے مسجد پر حملہ کر کے 6 نمازیوں کو شہید کر دیا تھا۔
دہشتگردوں کے سربراہ مارک کبوش نے نیوزی لینڈ مسجد قتل عام کے مجرم کی بندوق پر لگے نشان کو بھی سوشل میڈیا پر ظاہر کیا تھا۔
ملزمان توجہ حاصل کرنے کے لئے ٹیکساس کے شہر واکو میں سیکورٹی فورسز اور مغربی انتہا پسند دہشتگردوں کے درمیان ہونے والے خونی تصادم کی طرز پر حملے کے خواہاں تھے۔
ایک ملزم سابق وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کو جان سے مارنے کی دھمکی بھی دے چکا تھا

واضح رہے کہ کینیڈین حکام اب تک کئی بےگناہ مسلم نوجوانوں کو دہشتگردی کے جھوٹے الزامات میں گرفتار کر چکے ہیں اور جن سے ایک سبزی کاٹنے والی چھری تک برآمد نہیں ہوئی۔

ان میں اکثر کئی برس تک ناجائز قید میں رکھے جانے کے بعد رہا کر دیئے گئے اور بہتوں کو امیگریشن کے معمولی الزامات لگا کر کینیڈا سے نکال دیا گیا

اگر آپ بھی ہمارے لیے لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور اپنی تحریر، تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ bisaat.mag@gmail.com پر ای میل کردیجیے۔
error: