اقبال کے پیغام کو نہ صرف خود سمجھنے بلکہ اسے نئی نسل تک پہنچانے کا سفر جاری رہنا چاہیئے۔ یہ بات ممتازعلمی و ادبی شخصیت اورمجلس اقبال جدہ کے سابق چیئرمین ڈاکٹرعرفان ہاشمی نے اپنے اعزازمیں مجلس اقبال کی جانب سے دی گئی ایک افطاروعشائیہ میں کہی۔
انھوں نے مزید کہا کہ مفکرِپاکستان علامہ ڈاکٹر محمداقبال کے فکری سرمائے کا نصف سے زیادہ حصہ فارسی میں ہے۔ مگر بدقسمتی سے ہم اس سے وہ استفادہ نہیں کر رہے جو ہمیں کرنا چاہیے۔ انہوں نے نہایت عالمانہ انداز میں علامہ اقبال کے چند فارسی اشعار کی توضیح و تشریح پیش کی۔ مجلس کے جنرل سیکریٹری سید شہاب الدین نے جسارت کے بیورو چیف سید مسرت خلیل سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹر عرفان ہاشمی تقریبا آٹھ برس قبل امریکہ منتقل ہو گئے تھے مگر ان کی علمی و فکری مجالس کی یادیں آج بھی محفل کے شرکاء کے ذہنوں میں تازہ ہیں۔ انھوں نے کہا ڈاکٹرعرفان ہاشمی سے گفتگو کا مرکزی خیال اقبال کا فارسی کلام تھا۔ ڈاکٹرعرفان ہاشمی ایک معروف محقق و دانشور ہیں جنہیں اقبال کے فکر و فلسفہ پر گہری دسترس حاصل ہے۔
ان کی بصیرت افروز گفتگو نے محفل کو فکری جِلا بخشی اور اقبال کے پیغام کو گہرائی سے سمجھنے کی دعوت دی۔ ان کے اعزازمیں آج کی نشست مجلس اقبال کے چیئرمین عامر خورشید نے اپنی رہائش گاہ پرڈاکٹرعرفان ہاشمی کی امریکہ سے عمرے کی سعادت حاصل کرنے سعودی عرب تشریف لانے پران سے ملاقات کےلئے کیا جس میں مجلس اقبال کے اراکین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ نشست میں سعودی عرب میں 4 دہائیوں سے زائد عرصہ سے مقیم عالمی اردو مرکزکے صدرمعروف شاعراطہرنفیس عباسی نے اپنی ایک پُرمزاح نظم پیش کی۔ جس سے حاضرین محفل بہت محظوظ ہوئے۔
مجلس اقبال کے موجودہ چیئرمین، ماہر اقبالیات عامر خورشید نے بھی اقبال کے افکار پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو اقبال کے کلام سے روشناس کرانا ہم سب کی ذمہ داری ہے تاکہ ان میں اقبال کی فکر اور شعور پیدا ہو۔ سید شہاب الدین نے اس بات کا اعادہ کیا کہ مجلس کے زیراہتمام علامہ اقبال پرگفتگو کا سلسلہ جلد از سرِ نو شروع کیا جائے گا تاکہ اس فکری تحریک کو مزید جِلا بخشی جا سکے۔ مجلس اقبال کے اراکین محمد نواز جنجوعہ اور قاری محمد آصف نے بھی ڈاکٹر عرفان ہاشمی کا شکریہ ادا کیا۔ آخرمیں مہان خصوصی ڈاکٹر عرفان ہاشمی نے مجلس اقبال کے تمام اراکین بلخصوص عامر خورشید کے خلوص و میزبانی کو سراہا کہ انہوں نے ملاقات کا یہ خوبصورت موقع فراہم کیا اور مہمانوں کی تواضع لذیذ کھانوں سے کی۔ ڈاکٹرعرفان ہاشمی کی اس خواہش کے ساتھ نشست اختتام پذیر ہوئی کہ اقبال کے پیغام کو نہ صرف خود سمجھنے بلکہ اسے نئی نسل تک پہنچانے کا یہ سفر جاری رہے گا۔
اقبال کا پیغام نئی نسل تک پہنچانے کا سفرجاری رہنا چاہیے، ڈاکٹرعرفان ہاشمی
