دونوں کا بہت قریبی تعلق ہے، کیونکہ مٹاپا انسولین کے خلاف مزاحمت کو بڑھا سکتا ہے، جو ٹائپ 2 ذیابیطس بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، مٹاپے میں مبتلا افراد میں دل کی بیماری، ہائی بلڈ پریشر اور سانس کے مسائل جیسے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔ دونوں حالتوں میں توازن کے لیے طرز زندگی میں تبدیلیوں، جیسے صحت مند خوراک اور باقاعدہ ورزش، کی ضرورت ہوتی ہے۔
مٹاپا اور شوگر کا تعلق: انسولین کے خلاف مزاحمت، جسم میں زیادہ چربی ہونے کی وجہ سے خلیے انسولین کے لیے کم حساس ہوجاتے ہیں، جس کی وجہ سے خون میں شکر کی سطح بڑھ جاتی ہے۔
میٹابولک خرابی،، شوگر والے مشروبات اور زیادہ کیلوریز والی غذاؤں سے وزن بڑھتا ہے اور میٹابولک خرابی پیدا ہوتی ہے، جو ٹائپ 2 ذیابیطس کا باعث بنتی ہے۔
جینیاتی عوامل: جینیات مٹاپے کے خطرے کو متاثر کر سکتی ہے، لیکن طرز زندگی اور ماحولیاتی عوامل بھی اہم ہیں۔
علاج:وزن میں کمی اور ذیابیطس کے کنٹرول کے لیے نئی ادویات (جیسے GLP-1 دوائیں) دستیاب ہیں، جو ان دونوں مسائل سے مؤثر طریقے سے نمٹنے میں مدد کر رہی ہیں۔
روک تھام: مٹاپے کا غذائی علاج ورزش اور صحت مند غذا کے ذریعے ممکن ہے، جس میں روزانہ کم از کم 8 گلاس پانی پینا، باقاعدگی سے ورزش کرنا، اور پھل و سبزیاں شامل کرنا شامل ہے۔ اس کے علاوہ، پروسیس شدہ کھانوں اور چینی کا استعمال کم کریں اور متوازن اور صحت بخش غذا کی عادت اپنائیں۔
غذائی علاج کے اہم نکات
صحت بخش غذا کا انتخاب: اپنے کھانے میں پھلوں، سبزیوں اور فائبر سے بھرپور غذاؤں کو شامل کریں۔
یہ غذائیں کیلوریز میں کم اور وٹامنز، معدنیات اور فائبر میں زیادہ ہوتی ہیں۔
کھانے کی مقدار پر کنٹرول
چھوٹے پورشنز میں کھائیں: دن میں 5 سے 6 بار کم مقدار میں کھانے کی کوشش کریں۔
ورزش کا معمول : روزانہ کی بنیاد پر ورزش کریں، جیسے تیز چلنا، دوڑنا یا سائیکل چلانا۔ ورزش نہ صرف وزن کم کرنے میں مدد دیتی ہے بلکہ دل کی صحت کو بھی بہتر بناتی ہے۔
کافی پانی پئیں: دن میں کم از کم 8 گلاس (تقریباً 64 اونس) پانی ضرور پئیں۔
جسمانی طور پر متحرک افراد کو زیادہ پانی پینا چاہیے۔
نیند پوری کریں اور تناؤ کم کریں: دن میں 7 سے 8 گھنٹے کی نیند ضروری ہے۔
ذہنی تناؤ بھی مٹاپے کی ایک بڑی وجہ بن سکتا ہے، لہٰذا تناؤ کم کرنے کی کوشش کریں۔
متوازن غذا کا انتخاب: صحت مند چربی، پروٹین اور کاربوہائیڈریٹس کو متوازن مقدار میں اپنی خوراک میں شامل کریں۔
دھوئیں والے، تلے ہوئے اور میٹھے کھانوں کا استعمال کم کریں۔ روحا نی طور پر منففی خیا لات اور ٹینشن لینے سے حتی الامكان بچیں مثبت سرگر میوں میں مصروف رییں۔
طبی مشورہ ڈاکٹر یا ماہر غذا ئیت سے مشورہ کریں تاکہ آپ اپنی خوراک اور طرز زندگی کو بہتر بنا سکتی ہیں۔
مٹاپا اور شوگر
















