انقرہ، اگست 2025ء پاکستان کا 79واں یومِ آزادی ترکیہ کے دارالحکومت انقرہ میں اس سال بھی شایانِ شان طریقے سے منایا گیا۔ یہ دن نہ صرف پاکستانی کمیونٹی کے لئے قومی فخر و مسرت کا دن تھا بلکہ ترکیہ کے عوام اور شخصیات کے لئے بھی دونوں ممالک کی برادرانہ رشتہ داری کو مزید اجاگر کرنے کا موقع ثابت ہوا۔
پرچم کشائی کی تقریب
14 اگست کی صبح پاکستان کے سفارتخانے میں پرچم کشائی کی تقریب نہایت وقار کے ساتھ منعقد ہوئی۔ پاکستان کے سفیر برائے ترکیہ، ڈاکٹر یوسف جُنید نے قومی ترانے کی گونج میں پرچم لہرایا۔ اس موقع پر سفارتخانے کے افسران، عملہ، پاکستانی کمیونٹی کے اراکین اور اُن کے اہلِ خانہ نے بھرپور شرکت کی۔
صدرِ پاکستان اور وزیرِاعظم پاکستان کے پیغامات سنائے گئے جن میں ملک کے حالیہ کامیاب دفاعی معرکوں کو غیر منصفانہ بھارتی جارحیت کے مقابلے میں قومی اتحاد اور پیشہ ورانہ مہارت کا مظہر قرار دیا گیا۔ قائدین نے اس عزم کو دہرایا کہ پاکستان اپنی بنیاد رکھنے والے رہنماؤں—قائداعظم محمد علی جناح اور شاعرِ مشرق علامہ اقبال—کے نظریات کی روشنی میں ترقی یافتہ اور پرامن مستقبل کی جانب رواں دواں ہے۔
ڈاکٹر یوسف جُنید نے اپنے خطاب میں کہا کہ بانیانِ پاکستان کی قربانیاں آج بھی قوم کے لیے مشعلِ راہ ہیں۔ انہوں نے معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص میں پاکستان کی کامیابی کو قومی طاقت، صبر و استقامت اور اجتماعی عزم کا عکس قرار دیا۔ اس موقع پر انہوں نے بھارتی غیر قانونی زیرِ قبضہ جموں و کشمیر کے عوام کے حقِ خودارادیت کے لیے پاکستان کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت کے تسلسل پر بھی زور دیا۔
پاکستان ہاؤس میں استقبالیہ تقریب
15 اگست کو پاکستان ہاؤس میں ایک شاندار استقبالیہ تقریب کا انعقاد ہوا جس میں ترکیہ کی سیاسی، سماجی اور تعلیمی شخصیات کے ساتھ ساتھ پاکستانی کمیونٹی اور پاکستان کے دوستوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ یہ تقریب دراصل قومی فخر، ثقافتی ورثے اور پاکستان ترکیہ دوستی کی جھلک تھی۔
مہمانوں کو روایتی پاکستانی ذائقوں سے بھرپور ضیافت پیش کی گئی، جبکہ ثقافتی نمائشوں اور ملی نغموں نے محفل کو وطن دوستی اور محبت کے رنگوں سے سجا دیا۔
ترک رہنماؤں کی
شرکت اور اظہارِ یکجہتی
اس تقریب میں ترکیہ کی نمایاں شخصیت، مسٹر برہان کایا ترک—سابق چیئرمین پاکستان-ترکیہ پارلیمانی فرینڈشپ گروپ—نے خصوصی شرکت کی۔ انہوں نے پاکستانی عوام کو یومِ آزادی کی دلی مبارکباد پیش کی اور پاکستان سے اپنے ذاتی تعلقات کا ذکر کیا۔ انہوں نے پاکستان ترکیہ تعلقات کو “ایک الٰہی نعمت” قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کا رشتہ صدیوں پرانا ہے اور آنے والے وقتوں میں مزید مضبوط ہوگا۔
سفیرِ پاکستان یوسف جنید کا خطاب
ڈاکٹر یوسف جُنید نے تقریب میں خطاب کرتے ہوئے پاکستانی کمیونٹی کو سراہا جو نہ صرف پاکستان کی مثبت شناخت اجاگر کر رہی ہے بلکہ ترکیہ اور پاکستان کے عوام کے درمیان تعلقات کو مزید گہرا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی حالیہ فتوحات نے تحریکِ پاکستان کی روح کو تازہ کیا ہے اور دو قومی نظریہ کو ایک بار پھر مضبوط بنیاد فراہم کی ہے۔
ترکیہ کی جانب سے برادرانہ تحفے
یومِ آزادی کے موقع پر انقرہ کی مشہور نشانی آتاکولے، جو جناح ایونیو پر واقع ہے، پاکستان ترکیہ یکجہتی کے پیغامات سے جگمگا اُٹھی، جبکہ استنبول کا بوسفرس پل پاکستان کے سبز و سفید قومی رنگوں میں نہایا رہا۔ یہ مناظر دونوں ممالک کے درمیان لازوال رشتے کی علامت تھے۔
اختتام دعا کے ساتھ
تقریب کا اختتام پاکستان کی ترقی، امن اور خوشحالی کے لیے اجتماعی دعا پر ہوا۔ پاکستانی کمیونٹی اور ترک مہمانوں نے مل کر پاکستان اور ترکیہ کی لازوال دوستی کے مزید فروغ کی خواہش کا اظہار کیا۔
انقرہ میں منائی جانے والی یہ تقریبات صرف ایک قومی دن کی یاد منانے تک محدود نہیں رہیں، بلکہ انہوں نے ایک بار پھر یہ ثابت کیا کہ پاکستان اور ترکیہ نہ صرف تاریخ کے ساتھی ہیں بلکہ مستقبل کے بھی شریکِ سفر ہیں۔ دونوں ممالک کے عوام کا باہمی احترام، محبت اور اعتماد ان کے رشتے کو ایک انمول مثال بنا دیتا ہے۔
انقرہ میں یومِ آزادیٔ پاکستان پر زبردست جوش و خروش
















