Advertisement

ہوم اسکولنگ ۔۔۔ ایک لائف اسٹائل

آج کے دور میں تعلیم کے حصول کے مختلف طریقے رائج ہیں۔ سکول جانا ایک روایتی اور عام طریقہ ہے، لیکن ایک اور بڑھتا ہوا رجحان “گھر پر تعلیم” (Homeschooling) کا ہے۔ اس سے مراد یہ ہے کہ بچے کو باقاعدہ سکول بھیجنے کی بجائے گھر پر ہی والدین یا سرپرست کی زیر نگرانی تعلیم دی جائے۔ یہ طریقہ کار دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کر رہا ہے اور پاکستان میں بھی اس کے بارے میں آگاہی بڑھ رہی ہے۔
Homeschooling کیا ہے؟
گھر پر تعلیم ایک ایسا تعلیمی فلسفہ اور طریقہ کار ہے جس میں والدین اپنے بچوں کی تعلیم کی براہ راست ذمہ داری لیتے ہیں۔ اس میں باقاعدہ سکول کے نصاب کی پیروی کرنا یا اپنی مرضی کے مطابق تعلیمی مواد اور طریقے استعمال کرنا شامل ہو سکتا ہے۔ گھر پر تعلیم دینے والے والدین مختلف وسائل استعمال کرتے ہیں، جن میں درسی کتابیں، آن لائن کورسز، تعلیمی سافٹ ویئر، سیر و تفریح اور حقیقی زندگی کے تجربات شامل ہیں۔
ہوم اسکولنگ کے فوائد:
ہوم اسکولنگ کے کئی اہم فوائد ہیں جو اسے بہت سے والدین کے لیے ایک پرکشش انتخاب بناتے ہیں:
انفرادی توجہ : گھر پر والدین اپنے بچے کی انفرادی ضروریات اور سیکھنے کی رفتار کے مطابق تعلیم دے سکتے ہیں۔ ہر بچہ مختلف رفتار سے سیکھتا ہے اور گھر پر تعلیم اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ کسی بچے کو پیچھے نہ چھوڑا جائے۔
لچکدار نظام: گھر پر تعلیم کا نظام انتہائی لچکدار ہوتا ہے۔ والدین اپنے بچے کے روزانہ کے شیڈول، سیکھنے کے اوقات اور تعلیمی مواد کو اپنی مرضی کے مطابق ترتیب دے سکتے ہیں۔ چھٹیاں اور دیگر سرگرمیاں بھی آسانی سے پلان کی جا سکتی ہیں۔
محفوظ ماحول: گھر ایک محفوظ اور مانوس ماحول فراہم کرتا ہے جہاں بچے کسی بھی قسم کے سکول کے منفی اثرات سے محفوظ رہتے ہیں، جیسے کہ دھونس دھاندلی (bullying) یا غیر ضروری سماجی دباؤ۔
مضبوط خاندانی تعلقات : گھر پر تعلیم والدین اور بچوں کے درمیان مضبوط تعلقات استوار کرنے کا ایک بہترین موقع فراہم کرتی ہے۔ والدین اپنے بچوں کی تعلیم میں براہ راست شامل ہوتے ہیں جس سے باہمی اعتماد اور محبت بڑھتی ہے۔
مذہبی اور اخلاقی اقدار کی تعلیم: گھر پر والدین اپنے بچوں کو اپنی مرضی کے مطابق مذہبی اور اخلاقی اقدار سکھا سکتے ہیں، جو انہیں ایک اچھا اور ذمہ دار شہری بننے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔
Special Needs والے بچوں کے لیے بہترین: جن بچوں کو سیکھنے میں مشکلات پیش آتی ہیں یا جو جسمانی طور پر معذور ہیں، ان کے لیے گھر پر تعلیم ایک بہترین آپشن ہو سکتا ہے۔ والدین اپنی توجہ اور وسائل کو بچے کی خصوصی ضروریات کے مطابق ڈھال سکتے ہیں۔
گھر پر تعلیم ایک قابل عمل اور مؤثر تعلیمی متبادل کے طور پر ابھر رہا ہے۔ اگرچہ اس میں کچھ چیلنجز موجود ہیں، لیکن انفرادی توجہ، لچکدار نظام اور محفوظ ماحول جیسے فوائد اسے بہت سے والدین کے لیے ایک پسندیدہ انتخاب بناتے ہیں۔
پاکستان میں بھی اس رجحان میں اضافہ ہو رہا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ اس کے لیے ایک منظم نظام کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔ اس ہی وجہ سے کئی ہوم اسکولنگ کمیونٹیز بچوں کی تعلیم و تربیت بچوں کو socialize کروانے کے لئے اور والدین کے باہمی تعلقات کو مضبوط بنا کر ایک دوسرے کا سہارا بننے کے لئے مختلف co-ops اور پروگراموں کا انعقاد کرتے ہیں ۔
Cre8ive Homeschoolers ماؤں کے لئے آنلاین ویبنارز اور بچوں کے لئے مختلف پروگرامز کروا کر بچوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرتے ہیں ۔
ان کا سب سے پسندیدہ ایونٹ تجارت ہر دل عزیز رہا ہے۔ جس کا سارا سال عوام بھرپور انتظار کرتی ہے۔ اس ایونٹ کی کئی ماہ پہلے سے تیاری شروع کی جاتی ہے ۔ اس میں صرف اسٹالز ہی نہیں لگائے جاتے بلکہ پورا مہینہ بچوں کی ٹریننگ کی جاتی ہے ۔
Cre8ive Homeschoolers کے ایک بانی و CEO محمد بلال احمد خان اور دوسری بانی و CPO مدیحہ اعجاز ہیں۔
والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کی ضروریات اور اپنی صلاحیتوں کا بغور جائزہ لیں اور پھر یہ فیصلہ کریں کہ گھر پر تعلیم ان کے لیے بہترین آپشن ہے یا نہیں۔۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور اپنی تحریر، تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ bisaat.mag@gmail.com پر ای میل کردیجیے۔
error: