اگر تفریحی مقامات کی بات کی جائے تو پورا کیلونہ ہی تفریح گاہ ہے اسے ایک بڑا ریزورٹ کہا جاسکتا ہے ، جس میں پارکس، پہاڑیاں، جھیلیں، وغیرہ شامل ہیں ان میں سٹی پارک تو ایسی جگہ ہے جہاں، جھیل ، کشتی رانی ،پکنک، ورزش، سائکلنگ ،احتجاج، مظاہرے، میلے، سالانہ تقریبات ، غرض ہر چیز کی سہولت ہے، جب ہم کیلونہ پہنچے تو پہلا تفریحی مقام سٹی پارک ہی تھا ،ڈھائی ماہ کے قیام میں سب سے زیادہ اسی جگہ جانا ہوا ،پہاڑی مقامات پر تو سردی کی وجہ سے کم کم جانا ہوالیکن جب بھی گئے بہت مزا آیا، ذکر پہاڑیوں کا بھی آئے گا لیکن سٹی پارک کا ذکر پہلے ہوجائے۔
جب کیلونہ پہنچ کر سامان کھولا تو پہلی اطلاع ملی کہ سٹی پارک میں فلسطینیوں سے یکجہتی کے لیے ایک مظاہرہ ہورہا ہے ، اس بہانے سٹی پارک کا پہلا دورہ ہوگیا ، مظاہرہ پارک کے درمیان سے شروع ہوا اور ڈسٹرکٹ کورٹ پر ختم ہوا ،درمیان میں میلہ نما مارکیٹ لگی ہوئی تھی اور انہیں فری فری فلسطین کے نعرے اجنبی لگے ، کچھ لوگوں نے منفی تبصرے بھی کیے ،لیکن بعد میں وہ بھی قریب آکر سننے لگے ،یہ مظاہرہ پاکستان کی طرح کا نہیں تھا، بلکہ بیشتر کینیڈین مقامی لوگ اور مختلف ممالک کے مسلمان طلبہ بھی تھے ،کچھ خواتین نے فلسطینی انداز میں رقص بھی کیا لیکن ایک فلسطینی طالبہ اور ایک یہودی سینئر شہری نے جذبات ابھار دیے ، طالبہ نے بتایا کہ اس کے خاندان کے کئی لوگ اسرائیلی بمباری میں شہید ہوئے ہیں ، میں اپنی تعلیم مکمل کرکے فلسطین ہی جاؤں گی وہی ہمارا وطن ہے۔یہودی سینئر شہری نے کہا کہ میں اینٹی سیمٹ ازم کی بات نہیں کررہا اسرائیلی فورسز انسانیت کے قتل میں مصروف ہیں ، اس کے بعد جلوس کے خاتمے کا اعلان ہوا۔
ہم نے واپسی کی راہ لی تو ایک دلچسپ تماشا دیکھا ،ایک آدمی شکل سے نشئی اور حلیے سے بے گھر ( جنہیں ہوم لیس) کہا جاتا ہے ،ایک گاڑی کے آگے کھڑا ہوکر زور زور سے کچھ بول رہا ہے ، گاڑی والا خاموشی سے گڑی میں بیٹھا تماشا دیکھ رہا ہے لیکن اس نے یا کسی نے اس آدمی ہٹانے کی کوشش نہیں کی ،پتا چلا کہ ایسے لوگ وی آئی پی ہوتے ہیں، آپ ان کی طرف ہاتھ بھی نہیں بڑھاتے اور چیخ دھاڑ بھی نہیں سکتے، ہمارے لوگ تو اوئے آگے سے ہٹ چرسی، کا نعرہ ماردیتے ہیں ، ایسے ہوم لیس لوگوں کا بیان الگ سے یو گا ۔
بہرحال اس کے بعد پارک میں گھومتے رہے رسے پر چلنے کی کوشش کرنے والے بھی نظر آئے کچھ بڑی مہارت دکھارہے تھے کچھ بار بار گر رہے تھے ،سب کو لوگ دلچسپی سے دیکھ رہے تھے ، ہمیں ایسا لگا کہ پاکستانی معاشی ماہرین قرضے لے لے کر معیشت اور ملک کو ترقی دینے کی کوشش کررہے ہیں، لیکن ان کا ناکام ترین فرد بھی ہمارے کامیاب ترین معاشی بازیگروں سے بہت اچھا پرفارم کررہا تھا ۔ بس یوں ہی تبصرہ کردیا ورنہ ہمارے تو رسہ گیر ہوتے ہیں۔
تفریح کے لیے لیک ویو بھی جانا ہوا،اگرچہ یہ ایک جگہ ہے لیکن بہت سے مقامات سے جھیلوں کا نظارہ ہوتا ہے ہوتا ہے ، خصوصا ویسٹ کیلونہ سے جھیل کی دوسری جانب یعنی اپنے والے کیلونہ کی طرف دیکھیں تو بہت حسین منظر ہوتا ہے۔ اسی طرح ڈلورتھ ماونٹین بھی زبردست جگہ ہے، یہاں سے پورا کیلونہ صاف دیکھا جاسکتا ہے۔کیلونہ کے قریب ہی اویاما پہاڑیاں ہیں،اور یہ بہت ہی خوبصورت مناظر پیش کرتی ہیں، ویسے تو پورا کیلونہ ہی تفریح گاہ لگتا ہے ،سڑکیں ،میدان ،چھوٹے بڑے پارک، مارکیٹس وغیرہ ،شہر میں کچھ مقامات صرف کھانے پینے کے لیے مخصوص ہیں ،اور پینے کی بعض چیزوں کے لیے پورا ملک ہی مخصوص ہے ،شراب، چرس،افیون،اور دیگر نشے کی باقاعدہ قانونی طور پر اجازت ہے ، بس قانون اسوقت حرکت میں آتا ہے جب کوئی نشے میں اکر قانون توڑتا ہے ،گویا :
پینا حرام نہ پلانا حرام
پی کر نشے میں آنا حرام
قانون تو پاکستان میں بھی ہیں لیکن نشے میں اکر کوئی واردات بھی کرنے والا ہمیشہ باعزت بری ہی ہو جاتا ہے، یہ ہے تو بری بات ،لیکن کیا کریں، بات تو سچ ہے مگر ہے رسوائی کی ۔
یہ ہے کینیڈا:یلونہ کے تفریحی مقامات
