Advertisement

انجینئر سید فیض احمد النجدی: سرپرست اعلیٰ پاکستان رائٹرز کلب ریاض کا تعارف

انجینئرسید فیض احمد النجدی شہرریاض میں ادیبوں، صحافیوں، فنون لطیفہ اور لوح وقلم کی مسلسل 36 سال سے آبیاری کرنے والی سماجی تنظیم “پاکستان رائٹرزکلب” سعودی عرب کےسرپرست آعلیٰ ہیں۔ گذشتہ ہفتہ وہ عمرہ کی ادائیگی اورایک نجی کام سے ینبع الصناعیہ سے جدہ تشریف لائے تو سینئرصحافی بساط انٹرنیشنل، سید مسرت خلیل نے ان سے خصوصی ملاقات کی۔ دوران گفتگو انھوں بتایا کہ والدین نے ان کا نام سید فیض احمد رکھا تھا۔ نجدی ان کا قلمی نام ہے۔ میری ابتدائی تعلیم مشرقی پاکستان میں ہوئی ۔ میٹرک میں نے جناح کیڈٹ کالج جیسور سے کیا۔ میرے والد صاحب نے مجھے کیڈٹ کالج کے مقابلہ کے امتحان میں بٹایا جس میں پندرہ ہزار طالب علموں نے حصہ لیا۔ لیکن مقابلہ میں صرف 40 طالب علم کامیاب ہوئے جس میں میں بھی شامل تھا۔ لیکن 1971 میں مشرقی پاکستان کے حالات خراب ہونے کی وجہ سے میں کراچی آ گیا ۔ نیشنل کالج کراچی سے انٹرامتیازی نمبروں سے پاس اور 1974 میں این ای ڈی انجینئرنگ کالج سے سول انجیئرنگ کا امتحان تیسری پوزیشن سے پاس کیا۔ 1992 میں اسکالرشپ پرجرمنی سے اسٹکچرل انجیئرنگ میں ماسٹر ڈگری لیکر پاکستان آیا اور 1997میں سعودی عرب کے شہر ریاض میں سعودی اوجرکمپنی میں سینئرسول/اسٹکچرل انجینئرکے طورپرملازمت شروع کردی۔ چونکہ ریاض نجد ہی کا علاقہ ہے اس لئے یہاں طویل عرصہ قیام کی وجہ سے نام کے ساتھ نجدی کا اضافہ کرلیا۔ 2017 سے رائل کمیشن ینبع میں ہیں اور سعودی وژن 2030 کے مطابق ایک پروجیکٹ پرکام کررہے ہیں۔ فیض نجدی کو ریسرچ کا بھی شوق ہے۔ انجینئرنگ کے ساتھ ساتھ ٹیکنکل رائٹربھی ہیں۔ اب تک 36 انٹرنشنل پبلیکیشنزہیں جو مختلف انٹرنیشنل کانفرسوں میں پڑھی ہیں اور پیش بھی کی ہیں۔ اس سال سڈنی میں کانفرنس میں شرکت کرنے جا رہے ہیں۔ فیض نجدی کی رفیقِ حیات عنبرین فیض بھی لکھاری ہیں۔ کافی عرصہ اردو نیوز اردو میگزین سے منسلک ہیں اور اب بھی مختلف اخبارات کے مضامین لکھتی ہیں۔ ایک بیٹی ہے جو کراچی میں آعلیٰ عہدہ پر ہے۔ بیٹا امریکا میں اسٹیل اسٹکچرل ڈیزائنرہے۔
اس مختصر تعارف کے بعد پاکستان رائٹرکلب سعودی عرب کے بارے میں انھوں نے کہا کہ یہ شہرِ ریاض میں ادیبوں، صحافیوں، فنون لطیفہ اور لوح وقلم کی مسلسل 36 سال سے آبیاری کرنے والی سب بڑی سماجی تنظیم ہے۔ اس کا قیام ریاض میں 1989 میں عمل میں آیا۔ اس کی بنیاد پاکستان کے معروف صحافی گل محمد بھٹہ مرحوم نے رکھی۔ اس کے بعد مسلسل کئی صدور آئے عابد توہار، رشیدالحسن، ندیم شیخ، رؤف مغل، فیاض ملک اور مودجودہ صدرنوید الرحمن شامل ہیں۔ فیض النجدی نے کہا کہ انھوں نے اپنی دوسری مدتِ صدارت (2013-2015) کے دوران ستمبر2013 میں تنظیم میں لیڈیزچیپٹرقائم کیا جس نے شہرریاض میں ایک تہلکہ مچادیا۔ کیونکہ ریاض میں خواتین کی یہ پہلی تنظیم تھی ۔ ایک تنظیم ” ہمنوا ” کے نام سے تھی لیکن اس میں سماجی سرگرمی نہیں تھی۔ وردہ قریشی پہلی لیڈی کنوینر بنی جبکہ ڈپٹی کنوینر ارم قلبانی تھیں۔ اس کے بعد اسماء، رابعہ عامرپھر موجودہ کنونیرڈاکٹر فرح نادیہ آئیں۔ یہ عہدہ دو سال کا ہوتا ہے۔ پاکستان رائٹر کلب کو قائم ہوئے الحمد اللہ 36 سال ہوگئے ہیں۔ اس دوران بہت ساری تنظیمیں شہر ریاض میں بنی اورختم ہوگیئں لیکن پاکستان رائٹر کلب اور اس کی ذیلی تنظیم لیڈیزچیپٹر ابھی تک کامیابی سے چل رہی ہے۔ اس کی بنیادی وجہ اس کا مشن ہے جو لوگوں کی خدمت کرنا ہے۔ اس کے لئے کلب نے سفارت خانہ پاکستان ریاض اور اس کے افسران کے ساتھ اپنے روابط کومضبوط اور خوشگوار رکھا تاکہ لوگوں کے کام اور مسائل کو مل کرحل کرایا جاسکے۔ کلب نے اس سلسلےمیں بہت کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ یہ تنظیم کسی شخصیت کی پیچھے نہیں رہی۔ جیسے کہ عام طور سے کئی تنظیموں کے صدرور کئی کئی دہائیوں سے صدر چلے آ رہے ہیں۔ لیکن میری سوچ اور فلاسفی نے پاکستان رائٹر کلب میں یہ بنیاد ڈالی کہ صرف دو سال تک ایک صدر رہے گا۔ اس کے بعد نئے لوگ آئیں گے۔ دوسری روایت یہ ڈالی کہ تنطیم میں ہرشخص کلب کی قیادت کرسکتا ہے۔ کوئی بڑا اور کوئی چھوٹا نہیں ہے سب برابر ہیں۔ اسی لئے سب پہ ذمہ داریاں ڈالی گئ اور سب نے بہت اچھی طرح نبھائی۔ موجودہ قیادت صدر نوید الرحمن، نائب صدرزبیر بھٹی، لیڈیز کنوینرڈاکڑ فرح نادیہ اور شاہین جاوید صاحبہ اچھا کام کررہے ہیں۔ مختلف مواقع تقریبات کا اہتمام کررہے ہیں۔ اس میں سب سے قابل ذکر تقریب حسنِ قرات کا مقابلہ ہے۔ جوکئی برسوں سے مسلسل منعقد ہورہا ہے۔ پاکستان رائٹرز کلب 27 واں حسن قرأت مقابلہ مارچ 2025 ء کو ایک ہوٹل میں منعقد کرنے جا رہا ہے۔ ہمیشہ کی طرح اسکول کے بچے اس تقریب میں شرکت کریں گے اور سرٹیفکیٹ اور ٹرافیاں وصول کریں گے۔انھوں نے کہا پاکستان رائٹرکلب پروفیسرنادرعالم، اصغر قریشی، شمشاد علی صدیقی خالد صاحب، مسرت خلیل اور دیگر بہت سی شخصیات کی مشکور و ممنون ہیں جنہوں کلب کے ساتھ بہت تعاون کیا۔ آخیر میں انھوں کلب کے لئے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ پاکستان رائٹرکلب کواسی طرح قائم و دائم رکھے۔ آمین

اگر آپ بھی ہمارے لیے لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور اپنی تحریر، تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ bisaat.mag@gmail.com پر ای میل کردیجیے۔
error: