Advertisement

شارجہ چلڈرنز ریِڈنگ فیسٹیول 2025 میں بیت بازی اور تقریری مقابلے

ادب، زبان اور ثقافت کے حسین امتزاج کے ساتھ، شارجہ چلڈرنز ریڈنگ فیسٹیول نے بزمِ اردو کے اشتراک سے “اردو فیسٹ 2025” کا انعقاد ایکسپو سینٹر شارجہ کے انٹیلیکچوئل ہال میں کیا۔ اس منفرد ادبی تقریب میں طلبہ، اساتذہ، شعراء، اور اردو سے محبت کرنے والوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی اور اردو زبان کی لطافت، فصاحت اور گہرائی کو مسابقتی سرگرمیوں کے ذریعے خراجِ تحسین پیش کیا گیا۔
تقریب کی نمایاں جھلکیاں دو بین المدارس مقابلے تھے:
بیت بازی چیمپئن شپ اور تقریری مقابلہ
متحدہ عرب امارات کی مختلف امارات سے پانچ ممتاز تعلیمی اداروں نے ان مقابلوں میں شرکت کی اور اپنی زبان دانی، ادبی فہی اور خود اعتمادی کا شاندار مظاہرہ کیا۔
تقریری مقابلے کے نتائج:
پہلا انعام: پاکستانی اسلامک پرائیویٹ اسکول، العین
دوسرا انعام: ہز ہائینس شیخ راشد المکتوم پاکستان اسکول، دبئی
تیسرا انعام: پاکستانی اسلامک پرائیویٹ اسکول، العین
بیت بازی چیمپئن شپ کے نتائج:
پہلا انعام: انگلش لینگویج اسکول (پرائیویٹ)، دبئی
دوسرا انعام: پامیر پرائیویٹ اسکول، شارجہ
تیسرا انعام: پاکستانی اسلامک پرائیویٹ اسکول، العین
تقریب کا باقاعدہ آغاز معروف نوجوان مقرر ارسل عباس کے پُرتاثیر خطاب سے ہوا، جس کے بعد جماعت پنجم کی ذہین طالبہ عافیہ خان نے بزمِ اردو کا تعارف نہایت دلنشین انداز میں پیش کیا، جو سامعین کے دلوں کو چھو گیا۔
دونوں مقابلوں نے نہ صرف سامعین کو مسحور کیا بلکہ یہ نوجوان نسل کی اردو زبان و ادب سے جذباتی وابستگی کا بھرپور اظہار بھی بنے۔ ججز کے معزز پینل میں شامل تھے: ڈاکٹر عاصم صباحت واسطی، اعجاز شاہین، عارف بھلدر، کشور، ندیم احمد، اسد حیدر، اور عمادالملک، جنہوں نے طلبہ کی کارکردگی کو علمی، ادبی اور فکری حوالوں سے جانچا۔
بزمِ اردو کے صدر، جناب شکیل احمد خان نے تقریب کے کامیاب انعقاد پر پوری ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کیا، اور بزمِ اردو کے بانی، ریحان خان (جو ان دنوں کینیڈا میں مقیم ہیں) کو خاص طور پر یاد کیا جنہوں نے اس خوبصورت تقریب کے منصوبہ ساز اور روحِ رواں کا کردار ادا کیا۔
بیت بازی کے مقابلے کی میزبانی ممتاز شاعر، سید تابش زیدی نے کی، جنہوں نے بیت بازی کی تہذیبی، تعلیمی اور تخلیقی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بیت بازی صرف ایک مشغلہ نہیں، بلکہ ایک فکری ریاضت ہے جو حافظے کو جِلا بخشتی ہے، زبان و بیان کو نکھارتی ہے، اور ہماری نسلِ نو کو اردو کلاسیکی شاعری سے جوڑتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بیت بازی برصغیر اور دنیا بھر میں اردو زبان سے محبت رکھنے والوں کے لیے ایک محبوب روایت ہے، جو نئی نسل کو ادب کے ذریعے ان کی شناخت سے جوڑتی ہے۔
مقابلے کا اختتام ابوالفطرت میر زیدی کے ایک پُراثر شعر پر ہوا، جسے تابش زیدی نے اپنے منفرد انداز میں پیش کیا:
دل رہے تیار شعلوں سے اُلجھنے کے لیے
الجھنیں تیار ہو جائیں سُلجھنے کے لیے
تقسیم انعامات کی تقریب کی نظامت امارات کی جانی پہچانی میزبان ترنم احمد نے کی، جنہوں نے شارجہ بُک اتھارٹی کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اردو زبان سے محبت کرنے والے نوجوانوں کو اظہار کا ایک باوقار اور مؤثر پلیٹ فارم مہیا کیا۔
تمام طلبہ کی شرکت کو سراہتے ہوئے انہیں تعریفی اسناد سے نوازا گیا جب کہ نمایاں کارکردگی کے حامل طلبہ کو اسناد کے ساتھ ٹرافیوں سے بھی نوازا گیا۔
اردو فیسٹ 2025 دراصل حکومتِ شارجہ کی جانب سے لسانی ورثہ کے تحفظ، ادبی شعور کی بیداری، اور ثقافتی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے کی جانے والی سنجیدہ کوششوں کا ایک شاندار مظہر ثابت ہوا۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور اپنی تحریر، تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ bisaat.mag@gmail.com پر ای میل کردیجیے۔
error: