کھیل کود اور جسمانی ورزش صحت مند زندگی گذارنے کے لئے بے حد اہمیت رکھتے ہیں۔ سنگاپور ایک کم آبادی والا چھوٹا ملک ہے لیکن کھیلوں کے شعبہ میں مسلسل آگے بڑھ رہا ہے جبکہ چند کھیلوں میں اس کے کھلاڑیوں نے نمایاں مقام حاصل کیا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ باصلاحیت نوجوان کھلاڑیوں کی تربیت پر خاص توجہ دی جاتی ہے۔ کھیلوں کے عالمی مقابلے عرصہ دراز سے یہاں منعقد ہو رہے ہیں۔ میں یہاں 1992 میں آیا اور 1993 میں میری واپسی ہوئی۔ اسی سال یہاں پر پہلی مرتبہ SEA Games (سائوتھ ایشیا گیمز) کا انعقاد ہوا جس میں سنگاپور نے چوتھی پوزیشن حاصل کی۔ بیڈمنٹن ، ٹیبل ٹینس ، فٹ بال ، مارشل آرٹس ، تیراکی اور جمناسٹک کے عالمی مقابلوں میں اس کے کھلاڑیوں نے بے شمار میڈل حاصل کر رکھے ہیں۔ 2015 میں ساءوتھ ایسٹ ایشیا SEA Games یہاں پر ہوئے اور سنگاپور نے 84 سونے کے تمغے حاصل کئے جو کسی مقابلوں میں اس ملک کے سب سے زیادہ تمغوں کا ریکارڈ ہے۔ اولمپکس مقابلوں میں کل 6 تمغے اب تک جیتے ہیں ۔ پہلا تمغہ 1960 میں حاصل کیا تھا۔ اس وقت سنگاپور ملائشیا کا ایک خود مختار حصہ تھا۔ دوسرا تمغہ 2008 اور تیسرا 2012 میں ملا جبکہ 2016 میں سونے کا پہلا تمغہ جیتا۔ مردوں کے ساتھ خواتین کے کھیلوں اور ورزش پر بھی خاص توجہ دی جاتی ہے۔ کھیلوں کو جدید انداز میں فروغ دینے کے لئے Sports Science Lab اور Strenghth and Conditioning Centers بھی قائم کئے گئے ہیں۔
فٹ بال
1998 ، 2004 اور 2007 کے AFF Championship مقابلوں میں سنگاپور نے پہلی پوزیشن حاصل کر کے اپنے ریجن میں اہم مقام حاصل کیا۔ اس سے قبل یہ مقابلے Tiger Cup کے نام سے مشہور تھے۔
ٹیبل ٹینس
2002 اور 2006 کے کامن ویلتھ گیمز میں Team اور Singles مقابلوں میں سونے کے تمغے حاصل کئے۔ اس کامیابی میں Li Jiawei اور Fang Tianwei نے اہم کردار ادا کیا۔ 2008 میں بیجنگ اولمپکس میں ان دونوں کھلاڑیوں نے Wong Yuegu کے ساتھ مل کر ٹیبل ٹینس میں چاندی کا تمغہ حاصل کیا جو ایک بڑی کامیابی تھی۔ 2012 میں انہی کھلاڑیوں نے لندن اولمپکس میں کانسی کا تمغہ جیت کر اپنے ملک کا نام روشن کیا۔
تیراکی
تیراکی میں Joseph Schooling نے بڑا نام پیدا کیا۔ اس نے اپنے ملک کے لئے اولمپکس کا پہلا گولڈ میڈل Rio میں 2016 کے مقابلوں میں جیتا۔ اس کے علاوہ Joceylin Yeo نے SEA Championship میں مسلسل تیراکی کے کئی میڈل حاصل کئے اور 4 اولمپکس میں بھی حصہ لیا۔
بیڈمنٹن
2021 میں Loh Kein Yew نے BWF Championship میں ورلڈ چیمپئن کا اعزاز حاصل کیا۔
مار شل آرٹس
اس کے کھیلوں SILAT اور WUSHU میں سنگاپور کے کھلاڑیوں نے ایشین گیمز میں میڈل حاصل کئے ہیں۔
ایتھلیٹکس
اس کھیل میں نمایاں نام Shanti Pereira کا ہے جس نے 2023 اور 2024 میں کئی تمغے حاصل کئے۔Asian Athletics Championship 2023 میں 100 اور 200 میٹر کی دوڑ میں گولڈ میڈل جیتے۔ 2024 میں نیا قومی ریکارڈ قائم کیا۔ مستقبل میں اس کھلاڑی سے بڑی توقعات رکھی جا رہی ہیں۔
ای سپورٹس
اس کو اب قومی کھیل کا درجہ حاصل ہے۔ 2021 میں Dota 2 Singapore Major کے نام سے عالمی مقابلے یہاں منعقد ہوئے جن میں کئی ملکوں نے شرکت کی۔ سنگاپور کے کھلاڑیوں نے ای سپورٹس کے اور کئی عالمی مقابلوں میں بھی شرکت کی۔ اس کھیل کے فروغ کیلئے یہاں خصوصی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
پیرالمپکس مقابلے
ان عالمی مقابلوں میں جسمانی طور پر معذور افراد شریک ہوتے ہیں۔ سنگاپور کے کھلاڑیوں نے اپنی معذوری کے باوجود ان میں تمغے حاصل کئے۔ Yip Pin Xiu نے ٹوکیو 2021 میں تیراکی کا گولڈ میڈل جیتا۔ اس کے علاوہ بھی کئی سونے کے تمغے اس نے اپنے نام کئے ہیں۔ اب تک سنگاپور کے کھلاڑی ان کھیلوں کے عالمی مقابلوں میں 7 سونے ، 3 چاندی اور 4 کانسی کے تمغے حاصل کر سکے ہیں۔
یوتھ اولمپکس گیمز
یہ مقابلے 2010 میں YOG کے نام سے سنگاپور میں ہوئے اور اس کے ذریعے ملک نے کھیل کے میدان میں اپنے مقام کو بلند کیا۔ ان میں سنگاپور کے کھلاڑیوں نے کئی میڈل جیتے۔
سنگاپور میں جدید سہولیات
شہر میں پبلک کے لئے 20 بڑے اسٹیڈیم بنائے گئے ہیں جہاں کھلاڑیوں کی تربیت کی جاتی ہے اور ہر سطح کے مقابلے بھی کروائے جاتے ہیں۔ سنگاپور میں ایک عام اتھلیٹ کی ماہانہ آمدنی 2500 امریکی ڈالر سے شروع ہوتی ہے جبکہ مشہور کھلاڑی لاکھوں ڈالر کماتے ہیں۔
سنگاپور کے اسکولوں میں 20 چھوٹے اسپورٹس اسٹیڈیم تعمیر کئے گئے ہیں جن کو اچھی حالت میں رکھنے کے لئے حکومت کافی رقم فراہم کرتی ہے۔ اس کے علاوہ حکومت کی مختلف وزارتوں کے تحت ملازمین اور عوام کے لئے 20 دیگر اسپورٹس اسٹیڈیم بھی بنائے گئے ہیں جہاں کھیلوں کی بہترین سہولیات مہیا کی جاتی ہیں۔اس طرح 60 لاکھ سے کچھ زائد آبادی کے لیے 60 اسٹیڈیم موجود ہیں۔
نیشنل اسٹیڈیم سنگاپور
55 ہزار افراد کی گنجائش کا یہ اسٹیڈیم بنایا گیا ہے جس میں 10 ہزار اضافی کرسیاں لگانے کی جگہ موجود ہے۔ یہاں پر فٹ بال ، کرکٹ ، رگبی اور ایتھلیٹکس کے مقابلوں کے علاوہ مذہبی اور تفریحی پروگرام بھی کئے جاتے ہیں۔ Kallang روڈ پر واقع اس جگہ کا افتتاح 2010 میں ہوا اور 2015 کے SEA GAMES یہاں پر ہوئے۔ اسٹیڈیم میں فٹ بال کے 4 عالمی مقابلے AFF بھی ہو چکے ہیں۔
75000مربع میٹر پر پھیلے ہوئے اسٹیڈیم کی خاص بات یہ ہے کہ یہ ایک گنبد کی شکل میں تعمیر کیا گیا ہے اور اس کی چھت درمیان میں سے کھولی جا سکتی ہے۔ اچھے موسم میں سورج کی روشنی میں کھیل ہو سکتے ہیں۔ اس کی نچلی کرسیوں کی جگہ بھی آگے پیچھے کی جا سکتی ہے۔ ان تبدیلیوں میں 48 گھنٹے تک کا وقت لگتا ہے۔ اس کی چھت میں ایسا خاص مواد استعمال کیا گیا ہے جس سے اسٹیڈیم کو ٹھنڈا رکھنے میں مدد ملتی ہے۔
اسٹیڈیم کی تعمیر پر تقریباً 2 بلین امریکی ڈالر کے اخراجات ہوئے لیکن ایک منفرد انداز کی شاندار بلڈنگ تیار ہو گئی۔ یہاں پر ریکارڈ تماشائیوں کی تعداد 63 ہزار تھی جو Taylor Swift کا تفریحی شو دیکھنے آئے تھے۔ میرے میڈیکل کالج کے کلاس فیلو ڈاکٹر شاہ زیب جو مستقل طور پر سنگاپور میں رہائش پذیر ہیں اور وہاں کی قومی کرکٹ ٹیم میں شامل ہیں ، کئی دفعہ اس اسٹیڈیم میں اپنی صلاحیتوں کے جوہر دکھا چکے ہیں۔
اسپورٹس کے چند مشہور مقامات
” سنگاپور اسپورٹس سینٹر” میں کھلاڑیوں کی تربیت کے لئے بے شمار سہولیات موجود ہیں۔ بیڈمنٹن کے 12 کورٹ اور Strenghth Center بھی بنایا گیا ہے۔سنگاپور مینجمنٹ یونیورسٹی میں 11 میٹر اُونچی Rock Climb Wall اور انڈور گیمز کا سامان موجود ہے۔ سنگاپور یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اینڈ ڈیزائن میں باسکٹ بال ، بیڈمنٹن اور انڈور گیمز کی سہولیات مہیا کی گئی ہیں۔ Dulwith College میں تیراکی کے 3 پول ، جمناسٹک اور Sports Science Lab موجود ہے۔ 25 دیگر تعلیمی اداروں میں کھیلوں کے خاص انتظامات کئے گئے ہیں۔
کھیلوں کے چند بڑے ادارے
سرکاری سرپرستی میں چلنے والا Sports Singapore کھیلوں کا سب سے بڑا ادارہ ہے۔ اس کے تحت پورے شہر میں ہر عمر کے لوگوں کے لئے کھیل اور ورزش کے لئے انتظامات کئے جاتے ہیں۔ ACTIVESG کے تحت پورے شہر میں جم اور سپورٹس سنٹر قائم کئے گئے ہیں۔ Singapore Sports Hub ورزش اور جسمانی صحت کے فروغ کیلئے فٹنس سنٹر اور کھیل کی دیگر سہولیات مہیا کرتا ہے۔ اس طرح ہر علاقے میں ہر عمر کے مرد اور خواتین کے لئے کھیل کے مواقع موجود ہیں۔
کھیلوں کے 25 نئے مقامات اور 3 نئے اسٹیڈیم تعمیر کئے جا رہے ہیں
شہر کے کئی علاقے میں نئی سہولیات فراہم کرنے کے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔ Bedok North میں Active SG کے سینٹر میں 6 نئے باسکٹ بال کورٹ بن رہے ہیں۔ Queenstown Sports Center میں نئی سہولیات فراہم کرنے کے لئے کام ہو رہا ہے۔ اسی طرح Ang Mo Kio کے سپورٹس پارک میں تعمیر نو کی جا رہی ہے۔ ایک اور بڑے مرکز Heart Beat میں تیراکی اور ٹیبل ٹینس کی نئی سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں۔ اس کے ساتھ Delta Sport Center میں Goalball کا نیا کورٹ بنایا جا رہا ہے۔ Marina Bay میں NS Square کے مقام پر 30,000 کی گنجائش کا اسٹیڈیم 2026 میں مکمل ہو جائے گا۔ 5000 افراد کے لئے PUNGGOL Stadium 2027 میں بن جائے گا۔ Toa Payoh میں 10,000 لوگوں کے لئے اسٹیڈیم کی تعمیر کا منصوبہ بنایا گیا ہے جو 2030 میں مکمل ہو جائے گا۔
سنگاپور کھیل کے میدان میں
