Advertisement

الخدمت فاؤنڈیشن کی غزہ کے لیے قربانی

انعام الحق اعوان

اسلام کی روح ، اطاعت وخلوص اور قربانی سے عبارت ہے۔ انبیائے کرام اور صحابہ کرامؓ کی زندگیوں میں ہمیں ان صفات کی عملی مثالیں جا بجا ملتی ہیں، مگر حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت اسماعیل علیہ السلام کی قربانی وہ واقعہ ہے جو رہتی دنیا تک بندگی، اطاعت اور تسلیم و رضا کا مینارِہ نور بن کر چمکتا رہے گا۔جب اللہ تعالیٰ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو خواب میں اپنے بیٹے کو ذبح کرنے کا منظردکھایا تووہ سمجھ گئے کہ یہ محض خواب نہیں بلکہ اللہ کا حکم ہے۔ اس میں کوئی پس وپیش کئے بغیر وہ اپنے لختِ جگر کو لے کر روانہ ہو گئے۔ حضرت اسماعیلؑ نے بھی اس پکار پر بے مثال فرمانبرداری کا مظاہرہ کیا اور خود کو اللہ کے حکم کے سامنے بخوشی سرنڈر کردیا ۔ قرآن نے اس منظر کو ان الفاظ میں محفوظ کیا: ”پھر جب وہ دونوں (باپ بیٹا) اللہ کے حکم کے آگے جھک گئے اور ابراہیمؑ نے بیٹے کو ماتھے کے بل لٹا دیا، تو ہم نے ندا دی: اے ابراہیم! تم نے خواب کو سچ کر دکھایا۔” یہ محض ایک واقعہ نہیں، بلکہ قیامت تک کے لیے وفاداری، اطاعت اور ایثار کا وہ معیار قائم کر دیا گیا ہے جو رہنمائی کا منبع ہے۔ یہی وہ جذبہ ہے جو ہر سال عیدالاضحی کے موقع پر کروڑوں مسلمان زندہ کرتے ہیں۔

آج قربانی صرف انفرادی عبادت نہیں، بلکہ اجتماعی فلاح اور مستحقین کی خدمت کا بہترین ذریعہ بھی بن چکی ہے۔ یہی وہ پہلو ہے جسے الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان نے منظم، شفاف اور موثرطریقے سے اپنایا ہے۔الخدمت ہر سال قربانی کے ذریعے لاکھوں افراد کے چہروں پرمسکراہٹوں کا باعث بنتی ہے ۔ گزشتہ برس 2024 میں، الخدمت نے پاکستان بھر میں 4002 گائے ا ور 1624 بکرے قربان کیے، جبکہ فلسطین کے غزہ متاثرین کےلئے 1806 گائے اور 1160 بکرے قربان کئے گئے۔قربانی کے اس عمل سے 19لاکھ مستحقین نے استفادہ حاصل کیا ۔ رواں برس الخدمت 6000 بڑے اور 4000 چھوٹے جانوروں کی قربانی کی پلاننگ مکمل کرکے عملدرآمدکا آغاز کرچکی ہے اس سارے عمل میں 20 لاکھ سے زائد افراد مستفید ہوں گے۔

غزہ متاثرین کےلئے الخدمت مسلسل ریلیف آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے، گزشتہ برس کی طرح عیدالضحی کے موقع پرمتاثرہ بہن بھائیوں کےلئے خصوصی طورپرپلان بنایا گیا ہے قاہرہ مصر،غزہ کا داخلی دروازہ ہے وہاں غزہ متاثرین کےلئے ایک ہزار گائے قربان کرنے کی پلاننگ پرعملدرآمد کا آغاز ہوچکا ہے جبکہ القدس، ویسٹ بنک ،لبنان،جورڈن میں چھوٹے جانوروں کی قربانی کے بعد غزہ متاثرین کو گوشت فراہم کیاجائے گا ۔ صدرالخدمت فائونڈیشن پروفیسرڈاکٹرحفیظ الرحمن نے گزشتہ برس عیدالفطراور عیدالضحی غزہ متاثرین کے ساتھ منائی تھی اس سال بھی وہ عیدالضحیٰ اپنی فیملی کی بجائے غزہ کے پھول جیسے معصوم بچوں اور فیملیز کے ساتھ قاہرہ مصرمیں منائیں گے، انھیں گوشت کی فراہمی کے علاوہ اہل پاکستان کی محبتو ں کے تحفے بھی پیش کریں گے ۔

الخدمت کا دائرہ کار ملک کے ہر کونے تک پھیلا ہوا ہے۔ اس کے رضاکار اور تربیت یافتہ ٹیمیں جانوروں کی خریداری، دیکھ بھال، ذبح اور گوشت کی تقسیم تک ہر مرحلے کو نہ صرف شریعت بلکہ شفافیت اورحفظان صحت کے اصولوں کے مطابق سرانجام دیتی ہیں۔ کراچی، لاہور اور فتح جنگ میں قائم جدید سلاٹر ہائوسز میں جانوروں کو صحت و صفائی کے اصولوں کے مطابق ذبح،گوشت کی تیاری اور پیکنگ کاعمل پروفیشنل اندازمیں مکمل کیاجاتاہے جس کے بعد چِلر ٹرکوں کے ذریعے اسے دور دراز علاقوں میں موجود مستحق افراد تک پہنچایا جاتا ہے۔مستحقین میں گوشت کی تقسیم سے قبل باقاعدہ سروے کیے جاتے ہیں جن میں اورفن ، بیوگان، معذور افراد، نادار خاندان اور دیہی علاقے شامل ہوتے ہیں۔ بالخصوص کفالتِ یتامیٰ پروگرام کے تحت رجسٹرڈ اورفن بچوں کو خصوصی ترجیح دی جاتی ہے۔

اوورسیز پاکستانیوں کے لیے الخدمت ایک معتبر پلیٹ فارم ہے۔ یورپ، امریکہ اور خلیجی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کوقربانی کی سہولیات میسر نہیں ہوتیں تو وہ الخدمت پر اعتماد کرتے ہوئے اپنی قربانی کا فریضہ اس کے ذریعے ادا کرتے ہیں۔الخدمت فاؤنڈیشن قربانی کے ساتھ ساتھ عوامی آگاہی مہمات بھی چلاتی ہے جن میں صفائی، چرمِ قربانی، صحت عامہ اور شرعی رہنمائی جیسے موضوعات شامل ہوتے ہیں۔

قربانی کا جذبہ آج بھی حضرت ابراہیمؑ کی سنت کو زندہ کیے ہوئے ہے۔ الخدمت فاؤنڈیشن نے اس سنت کو ایک جامع نظام کے تحت عبادت اور خدمت کا امتزاج بنا دیا ہے۔ ایسے میں ہم سب کا فرض بنتا ہے کہ ہم بھی نیکی کے سفیر بن کر نہ صرف اپنا دینی فریضہ ادا کریں بلکہ معاشرے کے کمزور طبقات کو بھی عید کی خوشیوں میں شریک کریں۔قربانی کا گوشت وقتی خوشی دیتا ہے، مگر اس سے وابستہ خلوص اور اطاعت کی خوشبو زمان و مکان کی حدیں عبور کر کے عرشِ الٰہی تک جا پہنچتی ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور اپنی تحریر، تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ bisaat.mag@gmail.com پر ای میل کردیجیے۔
error: